بھارت نے کبوتر کے بعد پاکستانی جھنڈے کو بھی جاسوس قرار دے دیا۔
بھارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ واہگہ بارڈر پر 400 فٹ اونچا پاکستانی پرچم نصب کرنے کا اصل مقصد پورے امرتسر پر نظر رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق واہگہ بارڈر کے قریب پاکستانی حدود میں 400 فٹ بلند اور 120 فٹ چوڑا جو پرچم آزادی کے موقع پر نصب کیا گیا ہے اس بے ضرر اور بے جان پرچم نے بھارتی حکام اور میڈیا دونوں کے پیٹ میں مسلسل مروڑ ڈال رکھے ہیں۔
اب یہ بھی خبر سامنے آئی ہے کہ بھارت نے 400 فٹ بلند پاکستانی پرچم کو عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور اس کا اصل مقصد پورے امرتسر پر نظر رکھنا بتایا ہے۔ یاد رہے امرتسر لاہور کے پہلو میں بھارت کا سرحدی شہر بھی ہے۔
بھارتی میڈیا اس پرچم کے بارے میں طرح طرح کے دعوے کررہا ہے ایک خبر میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پرچم نصب کرنے کے لئے جو ٹاور بنایا گیا ہے وہ اتنا اونچا ہے کہ اس سے پورے امرتسر پر نظر رکھی جاسکتی ہے اور اس مقصد کے لئے ٹاور کی چوٹی پر جاسوس کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔
جبکہ ایک اور خبر میں بھارتی میڈیا نے اس سے بالکل متضاد دعویٰ کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس پرچم بردار پاکستانی ٹاور کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ ہمہ وقت درجن بھر سے زائد پاکستانی فوجی تعینات رہ سکتے ہیں جن کا اصل مقصد بھارت کے سرحدی شہر امرتسر پر نظر رکھنا اور بھارت کی جاسوسی کرنا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی خبر سامنے آئی ہے کہ بی ایس ایف نے اس پرچم کے حوالے سے پاکستانی حکام کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے لیکن اب تک سرکاری ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
واضح رہے گذشتہ برس بھارت نے واہگہ بارڈر کے نزدیک 350 فٹ بلند پرچم نصب کیا تھا جو ناقص مٹیریل کے باعث چند مہینوں میں ہی پھٹ گیا اور بالآخر اسے بھارت کو اتارنا پڑا اور ایسے میں بھارت کا ساری دنیا میں خوب مزاق بھی بنا۔
Visit Our Websites