Monday, 25 December 2017

قائداعظمؒ: جائے پیدائش سے مزارِ قائد تک

سر زمینِ کراچی کو اس بات پر فخر حاصل ہے کہ اس کی کوکھ سے کئی نامور شخصیات نے نہ صرف جنم لیا بلکہ بین الا اقوامی سطح پر شہرت بھی حاصل کی۔ انہی شخصیات میں بانی پاکستان بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کا نام سرِفہرست ہے۔ انہوں نے اپنی جرأت مندی اور قائدانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر عالمی سطح پر اپنا لوہا منوایا؛ برصغیر کا موجودہ بدلا ہوا نقشہ بھی انہی کی مرہونِ منت ہے۔ اپنی انہی قائدانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر انہوں نے نہ صرف برِصغیر کی تاریخ کا رخ موڑ دیا بلکہ مسلمانوں کی عظمتِ رفتہ کو بحال کرنے کےلیے مسلمانوں کے واسطے علیحدہ وطن بھی حاصل کیا۔
قائدِاعظمؒ اس جہاں فانی سے رخصت ہو گئے، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہم نے بہت جلد ہی اپنے اس محسن کو بھلا دیا جس نے ہمیں پاکستان جیسا خوبصورت اور انمول تحفہ دیا۔ مقامِ افسوس ہے کہ آج تک ہم اپنے قائد کی تاریخِ پیدائش تک پر متفق نہیں ہوسکے۔ بعض لوگ ان کا یومِ ولادت 20 اکتوبر قرار دیتے ہیں تو بیشتر لوگ 25 دسمبر کو ان کی سالگرہ مناتے ہیں۔ قائدِاعظمؒ کی جائے پیدائش کے حوالے سے بھی اب تک ٹھوس شواہد کے ساتھ مقام کا تعین نہیں کیا جا سکا۔ اس سلسلے میں ان کی ابتدائی درس گاہوں کرسچن مشن اسکول اور سندھ مدر سۃ الاسلام میں بھی ان کی تاریخِ پیدائش کا اندراج ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ اب تک ہم اس بات پر بھی اتفاق نہیں کرسکے کہ وہ جھرک میں پیدا ہوئے یا کراچی میں۔ اسی طرح ہم میں سے بیشتر لوگ یہ نہیں جانتے کہ ان کی آخری آرام گاہ کب اور کیسے تعمیر ہوئی۔
ہم سب مل کر ہر سال یومِ آزادی، یومِ دفاع اور دیگر قومی تہواروں پر ’’اے قائدِاعظمؒ ترا احسان ہے احسان‘‘ کے ملی نغمے گا کر ان گِنے چُنے دنوں میں قائد کا احسان چکاتے نظر آتے ہیں، مگر ہم میں سے اکثر بابائے قوم کے حیات و افکار سے نا بلد ہیں؛ حتیٰ کہ ان کے چھوڑے ہوئے مشن کو پورا کرنے سے بھی قاصر نظر آتے ہیں۔
اب جہاں تک قائد اعظمؒ کی یادوں کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں کھارادر کے علاقے میں ان کی جائے پیدائش ’’وزیر مینشن،‘‘ فاطمہ جناح روڈ پر ان کا ذاتی گھر ’’قائدِاعظم ہاؤس میوزیم‘‘ اور کلفٹن کے علاقے میں ’’موہٹہ پیلس‘‘ موجود ہے، جبکہ ان کی آخری آرام گاہ نمائش چورنگی پر واقع ہے جس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ جب قائدِاعظم محمد علی جناحؒ کا انتقال ہوا تو اس وقت اس بات کی پریشانی ہوئی کہ قائد اعظم کو شہر کے کس مقام پر سپرد خاک کیا جائے جو ان کے شایانِ شان ہو۔ اس سلسلے میں متعلقہ کمیٹی نے 5 مقامات کا تعین کیا مگر مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کو مذکورہ جگہیں سمجھ نہ آئیں جس پر قائد کی تدفین کی ذمہ داری اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر کراچی ہاشم رضا کو سونپی گئی۔ انہوں نے محترمہ فاطمہ جناح کی مشاورت سے شہر کے عین وسط میں ایک بلند مقام پر، جہاں مہاجرین کی بستیاں آباد تھیں، جگہ کا انتخاب کیا۔ ہندوستان سے ہجرت کر کے آنے والوں نے اپنے محبوب قائد کےلیے فوری طور پر جگہ خالی کردی جس کے بعد قائدِاعظم محمد علی جناحؒ کو اس مقام پر سپردِ خاک کر دیا گیا۔
21 جنوری 1956 کو وفاقی کابینہ نے مزارِ قائد کی تعمیر کا فیصلہ کیا۔ مزار کے ڈیزائن کےلیے ایک بین الا قوامی مقابلہ منعقد کروایا گیا جس میں یحییٰ مرچنٹ کے پیش کردہ ڈیزائن کی منظوری دے دی گئی۔ تعمیراتی کام کا با قاعدہ آغاز 8 فروری 1960 کو کیا گیا اور 31 مئی 1966 کو مزار کا بنیادی ڈھانچہ مکمل کر لیا گیا۔ 12 جون 1970 کو عمارت کو سنگ مرمر سے آراستہ کرنے کا کام پایہ تکمیل کو پہنچا۔
پھر دسمبر 1970 میں چینی مسلمانوں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے 81 فٹ لمبا خوبصورت فانوس کا خوبصورت تحفہ دیا گیا جسے مزارِ قائد کے گنبد میں نصب کر دیا گیا۔ فانوس میں 41 طاقتور برقی قمقمے نصب تھے۔
مزار کی تعمیر پر آنے والے تمام اخراجات، جو 1 کروڑ 48 لاکھ روپے تھے، عوام کے چندوں اور وفاقی و صوبائی حکومت کے عطیات سے پورے کیے گئے۔ مزارِ قائد کی اونچائی سطح سمندر سے 91 فٹ بلند رکھی گئی، اس کا کل رقبہ 131.58 ایکڑ ہے جس پر بعد میں خوبصورت باغات لگائے گئے، راہ داریاں بنائی گئیں اور فوارے و آبشاریں نصب کی گئیں
15 جنوری 1971 کو مزارِ قائد باضابطہ طور پر شہریوں کےلیے کھول دیا گیا جس کے بعد سے عوام کا ایک جم غفیر روزانہ بابائے قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر فاتحہ خوانی کےلیے آتا ہے۔
1995 میں مزار کو مزید خوبصورت اور سرسبز بنانے کی منظوری دی گئی اور اس کا نام ’’باغِ قائد اعظم‘‘ رکھ دیا گیا۔ مزار کے احاطے میں لینڈ لائٹس، ٹاپ لائٹس اور زیرِ آب لائٹس کا جال بچھا دیا گیا جس کے بعد مزار قائد مکمل طور پر ایک جدد باغ بن گیا۔ مزار میں داخل ہونے کےلیے مختلف ناموں سے 5 دروازے بنائے گئے ہیں جنہیں بابِ جناح، بابِ قائدین، بابِ تنظیم، بابِ امام اور بابِ اتحاد کا نام دیا گیا۔
تعمیرات اور تزئین و آرائش کے پورے مرحلے میں تقریباً 4 لاکھ 28 ہزار مربع فٹ سنگِ مرمر، 4 ہزار ٹن سیمنٹ، 565 ٹن فولاد، 64 ہزار فٹ پائپ، 248 زیرِ زمین روشنیاں، 69 راستوں کی روشنیاں اور 64 چبوترے کی فلڈ لائٹس کا استعمال کیا گیا جس پر 33 کروڑ روپے کی لاگت آئی۔ باغ کو مزید خوبصورت بنانے کےلیے 36 اقسام کے 5 ہزار درخت، 46749 مربع فٹ گھاس اور ڈھائی ہزار بینچیں بنوائی گئیں جس کے سبب اسے آج کراچی کے سب سے پُررونق اور حسین باغ کا درجہ دیا جاتا ہے۔
اس کا انتظام ’’مزارِقائد مینجمنٹ بورڈ‘‘ چلاتا ہے۔ اس سلسلے میں مزار مینجمنٹ بورڈ کے ڈائریکٹر عارف حسن سے ان کے دفتر میں گفتگو  ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ باغ قائد اعظمؒ محبتوں کا امین ہے جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ نہ صرف مزار پر حاضری دیتے ہیں بلکہ بابائے قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناحؒ کو خراج عقیدت بھی پیش کرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مزارِ قائد مختلف ممالک کے درمیان پاکستان کے تعلقات کے فروغ کےلیے بھی خدمات انجام دیتا ہے۔
چین نے پاکستان سے دوستی مضبوط کرنے کےلیے آج سے 46 سال قبل مزارِ قائد کو ایک فانوس کا تحفہ پیش کیا تھا۔ 46 سال گزر جانے کے بعد چین نے فانوس پرانا ہوجانے کے پیش نظر گزشتہ سال ایک اور فانوس کا تحفہ دیا جس کا وزن 2 من اور قطر 28 مربع میٹر ہے؛ جبکہ اس میں 48 برقی قمقمے اور 8.3 کلو گرام سونے کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اس فانوس کو نصب کرنے کےلیے چین سے انجینئروں اور ٹیکنیشنز کی 13 رکنی ٹیم پاکستان آئی جس نے پچھلے سال 5 نومبر کو فانوس کی تنصیب کا کام مکمل کیا۔ پرانے فانوس کو مزارِقائد کے احاطے میں ہی بطور یادگار رکھا گیا ہے۔ یہ دونوں فانوس چین اور پاکستام کی دوستی کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر چین سے فانوس نصب کرنے کےلیے آنے والے ٹیکنیکل ہیڈ، مسٹر چاؤنگ اور مسٹر ڈیوڈ سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ قائدِاعظمؒ ایک عالمی لیڈر تھے جن کی شخصیت کو چین میں بھی پورے عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزار قائد پر فانوس کی تنصیب ان کےلیے نہ صرف ایک یادگار لمحہ تھا بلکہ ایک ایسا اعزاز تھا جسے وہ کبھی فراموش نہیں کرسکیں گے۔ اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فانوس کی تنصیب سے دونوں ممالک کے لوگ ایک دوسرے کے مزید قریب آئیں گے اور ان کے درمیان محبتوں میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔
Visit Our Websites


Friday, 22 December 2017

پنجاب میں کرسمس پر دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، داعش کے 3 دہشتگرد گرفتار

مظفر گڑھ: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پنجاب میں کرسمس کے موقع پر دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے کالعدم تنظیم داعش کے 3 دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی نے مظفرگڑھ کے علاقے روالے والہ میں کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے دستی بم برآمد کرلیا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے مطابق گرفتار افراد کا تعلق ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال اور اوکاڑہ سے ہے اور وہ کالعدم تنظیم داعش کے کارندے ہیں۔
گرفتار دہشت گردوں میں محمد نوید ، شاہد نفیس اور محمد ارشد شامل ہیں۔ ڈی پی او مظفر گڑھ اویس احمد نے بتایا کہ ملزمان کرسمس کے موقع پر دہشت گردی کی کارروائی کرنا چاہتے تھے۔
Visit Our Websites

Tuesday, 15 August 2017

بھارت سے ہضم نہ ہوا۔۔ کبوتر کے بعد جھنڈا بھی جاسوس قرار

بھارت نے کبوتر کے بعد پاکستانی جھنڈے کو بھی جاسوس قرار دے دیا۔ 
بھارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ واہگہ بارڈر پر 400 فٹ اونچا پاکستانی پرچم نصب کرنے کا اصل مقصد پورے امرتسر پر نظر رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق واہگہ بارڈر کے قریب پاکستانی حدود میں 400 فٹ بلند اور 120 فٹ چوڑا جو پرچم آزادی کے موقع پر نصب کیا گیا ہے اس بے ضرر اور بے جان پرچم نے بھارتی حکام اور میڈیا دونوں کے پیٹ میں مسلسل مروڑ ڈال رکھے ہیں۔
اب یہ بھی خبر سامنے آئی ہے کہ بھارت نے 400 فٹ بلند پاکستانی پرچم کو عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور اس کا اصل مقصد پورے امرتسر پر نظر رکھنا بتایا ہے۔ یاد رہے امرتسر لاہور کے پہلو میں بھارت کا سرحدی شہر بھی ہے۔
بھارتی میڈیا اس پرچم کے بارے میں طرح طرح کے دعوے کررہا ہے ایک خبر میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پرچم نصب کرنے کے لئے جو ٹاور بنایا گیا ہے وہ اتنا اونچا ہے کہ اس سے پورے امرتسر پر نظر رکھی جاسکتی ہے اور اس مقصد کے لئے ٹاور کی چوٹی پر جاسوس کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔
جبکہ ایک اور خبر میں بھارتی میڈیا نے اس سے بالکل متضاد دعویٰ کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس پرچم بردار پاکستانی ٹاور کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ ہمہ وقت درجن بھر سے زائد پاکستانی فوجی تعینات رہ سکتے ہیں جن کا اصل مقصد بھارت کے سرحدی شہر امرتسر پر نظر رکھنا اور بھارت کی جاسوسی کرنا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی خبر سامنے آئی ہے کہ بی ایس ایف نے اس پرچم کے حوالے سے پاکستانی حکام کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے لیکن اب تک سرکاری ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
واضح رہے گذشتہ برس بھارت نے واہگہ بارڈر کے نزدیک 350 فٹ بلند پرچم نصب کیا تھا جو ناقص مٹیریل کے باعث چند مہینوں میں ہی پھٹ گیا اور بالآخر اسے بھارت کو اتارنا پڑا اور ایسے میں بھارت کا ساری دنیا میں خوب مزاق بھی بنا۔
Visit Our Websites

Tuesday, 27 June 2017

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے کمانڈر نے ہتھیار ڈال دیئے

اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق خفیہ معلومات کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے نتیجے میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے کارندے عبدالرسول عرف استاد نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہتھیار ڈال دیئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق کالعدم تنظیم کے یہ افراد بلوچستان کے علاقوں پسنی، کولانچ، دشت اور مند میں کارروائیوں میں ملوث تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ کالعدم تنظیم کے کارندے نے ساتھیوں سمیت گولہ بارود اوراسلحہ سیکیورٹی فورسز کےحوالے کردیا جبکہ ایسا مؤثر انٹیلی جنس اور کامیاب سیکیورٹی ٓپریشن کے سبب ممکن ہوسکا۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ بی ایل اے کے کارندے کے ہتھیار ڈالنے کے بعد بلوچستان کے علاقوں میں امن اور استحکام کی حالت میں بہتری آئے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مفاہمتی عمل کا حصہ بنتے ہوئے ضلع خضدار میں مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 26 شرپسندوں نے انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے۔
اس سے قبل رواں سال اپریل میں بھی سیاسی مفاہمت کے طور پر بلوچستان کے 434 فراریوں نے وزیر اعلیٰ، کمانڈر سدرن کمانڈ اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے تھے۔
ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کا تعلق بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سمیت مختلف کالعدم اورعلیحدگی پسند تنظیموں سے تھا جن میں 21 کمانڈر اور 16 سب کمانڈر بھی شامل تھے۔
گزشتہ دو سال کے دوران ایک ہزار 600 سے زائد شرپسند مسلح جدوجہد کا راستہ چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں،فراریوں اور باغیوں کے ساتھ سیاسی مفاہمت کا سلسلہ 2 برس قبل سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے شروع کیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈان نیوز کو ایک انٹرویو میں بلوچستان کے سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے بتایا تھا کہ صوبے میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے سلسلے میں مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد فراری حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔
صوبائی سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی مفاہمتی پالیسی کے تحت ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضہ بھی ادا کررہے ہیں۔
رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ بلوچ علیحدگی پسندوں کی شورش کا گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے، جبکہ عالمی دہشت گرد تنظیموں سے منسلک شرپسند بھی بلوچستان میں کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔
Visit Our Websites

Monday, 26 June 2017

بہاولپور ‘آئل ٹینکر دھماکے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کتنے سو ہو گئی؟

  اتوار‬‮ 25 جون‬‮ 2017  |  12:20
بہاولپور (آئی این پی) بہاولپور کے علاقے احمد پور شرقیہ کے قریب آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا جس سے 140افراد جاں بحق ‘ 100 سے زائد زخمی ہوگئے‘ درجنوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ‘ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کراچی سے آنے والا ایک ٹینکر الٹ گیا اور اس میں سے تیل بہنے لگا‘ قریبی موجود آبادی کے لوگوں کی بڑی تعداد تیل جمع کرنے جمع ہوگئی جس دوران ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا‘زخمیوں کو وکٹوریہ ہسپتال اور قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا‘ زخمیوں میں بیشتر 80 فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں ‘آرمی چیف کی پاک فوج کو سول انتظامیہ کی بھرپور مدد کرنے کی ہدایت پر پاک فوج کے ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے روانہ‘ ہیلی کاپٹر زخمیوں کو ہسپتالوں اور برن سنٹرز میں منتقل کریں گے‘ و زیر اعلیٰ شہباز شریف نے ریسکیو آپریشن کیلئے اپنا ہیلی کاپٹر بھی دیدیا‘لاشیں جھلسنے باعث ڈی این اے کے بغیر شناخت ناممکن ہو گئی۔ حادثہ میں قیمتی جانی نقصان پر وزیر اعظم نواز شریف ‘ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ‘ عمران خان ‘ وزیر اعلیٰ شہباز شریف و دیگر کا اظہار افسوس ‘ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ا ظہار ‘ وزیر اعظم کی صوبائی انتظامیہ کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو بہاولپور احمد پور شرقیہ کے قریب آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا جس سے 140 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق آئل ٹینکر پھٹنے کا واقعہ قومی شاہراہ پل پکا کے قریب اس وقت پیش آیا جب کراچی سے آنے والا ایک آئل ٹینکر الٹ گیا اور اس میں سے تیل بہنے لگا۔ قریبی موجود آبادی کے لوگوں کی بہت بڑی تعداد تیل جمع کرنے کیلئے وہاں جمع ہوگئی۔ اس دوران آئل ٹینکر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 123 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔آگ نے پاس سے گزرتے 75 موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ زخمیوں میں بیشتر 80 فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق لاشیں بری طرح جھلسی ہوئی ہیں اور ان کی شناخت بغیر ڈی این اے ممکن نہیں ہے۔ زخمیوں کو وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور سمیت قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔پاک فوج کے جوان موقع پر امدادی سرگرمیوں کیلئے پہنچ گئے۔ فوج نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔ حادثہ میں قیمتی جانی نقصان پر وزیر اعظم نواز شریف ‘ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ‘ عمران خان ‘ وزیر اعلیٰ شہباز شریف و دیگر کا اظہار افسوس ‘ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ا ظہار ‘ وزیر اعظم کی صوبائی انتظامیہ کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔احمد پور شرقیہ اور بہاولپور کے درمیان نیشنل ہائی وے پر احمد پور شرقیہ سے 5کلومیٹر دور کار کو بچاتے ہوئے آئل ٹینکر الٹ گیا جسکے بعد قریبی بستیوں کے لوگ پٹرول جمع کرنے میں مصروف تھے کہ آئل ٹینکر دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں150 افراد آگ لگنے سے جاں بحق اور 100افراد سے زخمی ہوگئے ۔کئی نعشیں بری طرح جھلسنے سے ان کی شناخت ممکن نہ رہی،واقعے کے بعد قیامت صغری کا منظر نظر آنے لگا،لوگ اپنے پیاروں کی نعشیں تلاش کرتے رہے ۔تفصیلات کے مطابق احمد پور شرقیہ اور بہاولپور کے درمیان نیشنل ہائی وے پر احمد پور شرقیہ سے 5کلومیٹر دور کار کو بچاتے ہوئے آئل ٹینکر الٹنے سے موضع رمضان جوئیہ احمد پور شرقیہ کی دو بڑی بستیوں کے لوگ پٹرول جمع کرنے کیلئے بالٹیاں ،کین اور مختلف برتنوں سمیت پٹرول جمع کرنے میں مصروف تھے کہ اسی دوران آئل ٹینکر آگ لگنے کی وجہ پھٹ گیا اور پٹرول جمع کرنیوالے تقریباً150افراد جھلس کے جاں بحق جبکہ 100سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں کی بڑی تعداد کی حالت انتہائی خراب ہے، جائے حادثہ سے تقریبا 200 کلومیٹر کے علاقے تک برننگ یونٹ موجود نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو فوری طور پر مناسب علاج معالجہ کی سہولت نہ مل سکی۔۔آرمی چیف اور کورکمانڈر بہاولپور کی ہدایت پر آرمی کے جوان موقع پر ریسکیو کیلئے پہنچے اوروکٹوریہ ہسپتال سے ایک آرمی ہیلی کوپٹر کے ذریعے مریضوں کو ملتان ہسپتال منتقل کیاگیا ۔آئل ٹینکر میں آگ لگنے کی وجہ سے درجنوں موٹر سائیکل اور گاڑیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق زخمیوں میں بیشتر 80فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ایک عینی شاہد کے مطابق آئل ٹینکر پھٹتے وقت 200سے 250افراد وہاں موجود تھے ٗآئل ٹینکر پھٹنے سے قریب موجود 75سے زائد موٹرسائیکلیں اور کئی کاریں بھی جل کر راکھ ہوگئیں ۔ حادثے کے بعد مقامی انتظامیہ کمشنر بہاولپور کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر ،ڈپٹی کمشنر رانا سلیم افضل ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر میڈم نوشین ملک ، آر پی او ،ڈی پی اور انتظامیہ کے دیگر افسران پولیس ، آرمی اور 1122سمیت دیگر ادارے ریسکیو کیلئے موقع پر پہنچ گئے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں
کوکمانڈر بہاولپور ، کمشنر ،ڈپٹی کمشنر ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر سٹی ،اور دیگر حکام ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت اور علاج معالجے کی سہولتوں کیلئے دیکھ بھال کر رہے ہیں ۔بہاول وکٹوریہ ہسپتال انتظامیہ سمیت1122ریسکیو حکام نے ہلاک اور زخمی ہونے والے تقریباً250افراد میں سے 107افراد کی ناموں اور پتہ جات کی فہرست جاری کی ہے ۔ فہرست میں صرف ہلاک ہونے والے 2 افراد کی شناخت ہو سکی ہے نعشیں اس قدر جل چکی ہیں کہ انکے چہروں کی شناخت ممکن نہیں ہے تاہم ڈی این اے ٹیسٹ سے اور نادرا ریکارڈ سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ہوسکے گی۔ہسپتال ذرائع سے جاری شدہ لسٹ میں ذیل افراد کو مردہ اور زخمی ظاہر کیا گیا ہے ،وقار ولد قاسم پکی پل احمد پور شرقیہ ،نعیم ولد غلام حسین احمد پور شرقیہ ہلاک جبکہ زخمیوں میں کاشف ولد یونس ،سدرہ دختر خلیل ،نوید ولد عبدالغنی ،اعجاز ولد رزاق ،علی شان ولد اکرم ،امان ولد اسحاق ،سلمان ولد اعجاز ،محسن ولد ممتاز ،یوسف ولد عبدالحمید ، شمیم دختر حیات محمد ،الطاف ولد رشید ،جعفر ولد ریاض ،رخسانہ دختر شادہ ،نعیم ولد غلام حسین، بخت علی ولد کبیر ،نادر ولد غلام حیدر ،شہزاد ولد محمد بخش ،جعفر ولد رازق ،عامر ولد شاہر ،آصف ولد فیاں مدثر ولد رزاق ،فیضان ولد فیدا حسین ،زبیر ولد رازق بخش ،رانی دختر کالو ،زہیب ولد حنیف ،زہیب ولد ابراہیم ،صبرو رام ولد خواجہ رام ،ہارون ولد صدیق ،مسکانہ ولد دلشاد ،فلک شیر ولد حنیف ،ثاقب ولد مختیار ، حمید ولد نامعلوم ،سہیل ولف الطاف ،سکندر ولد جام دلشاد ،فرحان ولد رشید ، محمد علی ولد صغیر ، ناصر ولد یاسین ،زوہیب ولد پرویز، قاسم ولد محمد یار ، یوسف ولد محمد رشید ، مبشنر ولد یاسر اقبال ،ابرار ولد الطاف ،حمیدہ زوجہ فیاض ،نازیہ زوجہ کامران ،یونس ولد غلاسم سرور،عزیز ولد قاسم ،سلیم ول؛د جام رفیق ،ظفر ولد خادم ،شہزاد ولد ظفر ،سمیع ولد پھول ،سرفراز ولد عدنان ،سعید ولد جند وڈا ، محمد شریف ولد نور محمد ،اسلم ولد عبدالکریم ،شاہ محمد ولد پیر بخش ،حضور بخش ولد کریم بخش ،محمد اسلم ولد عبدالکریم ، وسیم ولد حبیب، ضبیب ولد اللہ وسایا ،شاہد شاہ ولد ملازم حسین، عبدارشید ولد بشیر ،علی حسن ولد مشتاق ،گلزار ولد دانیال ،سجاد ولد رشید ،مشتاق احمد ولد عبدالحمید ،عبدالخالق ولد رحیم بخش ،جاوید عبدالرشید ،ریاض ولد فیاض احمد ،شہباز ولد خادم ،ممتاز ولد نامعلوم ،عدیل ولد عبدالمجید ،عرفان ولد غلام شہباز ،سمیع اللہ ولد جمیل،سلیم اللہ ولد جمیل ،عمران ولد رمضان،سلیم ولد نزیر ،عابد ولد امیر بخش ،اظہر ولد حاجی احمد ، شیراز ولد ضدر ،سجاد ولد عبداللہ ،محمد ولد عبدالمالک ،عزیر ولد قاسم ،اسلم ولد اللاہ دتہ ،کوثر بی بی زوجہ اختر ،اختر ولد غلام قادر ،فرحان ولد اصغر ،واجد علی ولد سلیم ،محمد اسلم ولد عبدالکریم ،مختیار ولد اللہ رکھا ، عبدالشکور ولد غلام حسین، جمیل ولد امیر بخش ، ساجد شاہ ولد عادل شاہ ،زاہد ولد مصطفےٰ ، عامر علد نامعلوم ،مختیار ولد نامعلوم ،اللہ وسایا ولد اسلم ،عاشق ولد پھولن ،قاسم ولد محمد یار ،شہزاد ولد محمد بخش ،جاوید ولد رمضان، رشید ولد فتح محمد ،احمد ولد محمد علی ،سجاد ولد احمد بخش ،حمید ولد اللہ بچایا ،ابراہیم ولد جند وڈا ،بابو رام ولد جیسا رام ،نیاز ولد کاٹو خان ،رشید ولد جام کریم بخش ،شان ولد سعید احمد ،شہزاد ولد عاشق حسین، شکیل ولد غلام اکبر ،گل محمد ولد گلاب شاہ ،ملازم حسین ولد اللہ وسایا ، شریف ولد نذر محمد ، محمد معاز ولد ریاض ہلاک و زخمی ہونے والوں میں 8سال کے بچوں سمیت خواتین سے لیکر 90سال تک کی لوگ شامل ہیں۔ ادھر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دے دیا اور حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

Visit Our Websites

’’سمارٹ فون میں موجود قرآن ایپ‘‘ کیا اس طرح قرآن کریم پڑھنے کیلئے باوضو ہونا ضروری ہے؟فتویٰ آگیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موبائل میں قرآن کریم پڑھنا اور سننا آج کل عام ہوتا جا رہا ہے جبکہ دینی مسائل کا علم نہ ہونے کے باعث ایک طبقہ موبائل میں قرآن رکھنا اور اس پر تلاوت سننے اور کرنے کو ممنوع جبکہ دوسرا طبقہ اس حوالے سے نہایت بے احتیاطی کا مظاہرہ کرتا نظر آتا ہے۔ اس حوالے سے مکتبہ فکر دیوبند سے تعلق رکھنے والے ادارہ جامعہ فاروقیہ کراچی کے درالافتا کے مفتیان کا موبائل قرآن ایپاور اس سے متعلق ضروری احکامات سے متعلق ایک فتویٰ سامنے آیا ہے جو کہ ادارہ کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا
ہے جس میں تفصیل سے موبائل فون پر قرآن پڑھنے، سننے اور رکھنے سے متعلق مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے جدید ایجادات کو اس حوالے سے بروئے کار لانے کے طریقہ کار کی تشریح کی گئی ہے۔جامعہ فاروقیہ کراچی کی ویب سائٹ پر جاری فتویٰ میں کہا گیا ہےکہ جب قرآن کریم موبائل یا میمو ری کارڈ کے اندر ہو یعنی اس کو اسکرین پر کھولا نہ گیا ہو تو اس وقت چونکہ قرآن کریم حروف ونقوش کی صورت میں موجود نہیں اس لیے اس کو ہاتھ لگانے کے لیے باوضو ہونا ضروری نہیں۔اورجب موبائل یا میموری کارڈ میں موجود قرآن کریم کو اسکرین پر کھولا جائے تو اس وقت چونکہ اسکرین پر موجود نقوش قرآن کریم کے الفاظ پر دلالت کرتے ہیںتو اس وقت اسکرین پر ہاتھ لگانے کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے او راس صورت میں چونکہ قرآن کریم کا صرف وہی حصہ حروف کی شکل میں ہے جو اسکرین پر نظر آرہا ہے ، لہٰذا اسکرین کو ہاتھ لگانا طہارت کے بغیر جائز نہ ہو گا اور اسکرین کے علاوہ موبائل کے بقیہ حصوں کو ہاتھ لگانا جائز ہو گا، البتہ عظمت قرآن کا تقاضا اورمناسب یہی ہے کہ جب تلاوت کے لیےموبائل کی اسکرین پر قرآن کریم کو کھولا جائے تو باوضو ہو کر کھولا جائے ۔او رٹچ سکرین موبائل میں قرآن کریم کھولنے سے پہلے لازمی وضو کا اہتمام کیا جائے۔جس موبائل میںمحفوظ قرآن کریم کھلا ہے اور اسے شلواریا پتلون کی جیب میں رکھ لیا جائے تو یہ بے ادبی کے زمرے میں آئے گا البتہ اگر قرآن کریم موبائل کی میموری میں محفوظ ہے اور اسے موبائل سکرین پر کھولا نہیں گیا تو پھر شلوار، پتلون کی جیب میں رکھنے میں حرج نہیں۔جس موبائل میں قرآن کریم محفوظ ہے اگر وہ بند ہے یا وہ پروگرام بند ہے جس میں قرآن کریم محفوظ ہے تو بند ہونے کی صورت میں بیت الخلاء لے جانے میں حرج نہیں۔ جس موبائل میں قرآن کریم محفوظ ہے اور اس میں گانے، فلمیں یا دوسری خرافات موجود ہیں تو یہ چیزیں ایسے موبائل میں رکھنا قرآن کریم کی سخت توہین اور بے ادبی کے زمرے میں آئے گا جس سے اجتناب برتناضروری ہے۔
Visit Our Websites

Sunday, 25 June 2017

Beautiful Eid Cards 2017

Beautiful Eid Cards 2017
Beautiful Eid Wishes 2017
Our Pakistan Website ki Taraf sy Tamam Musalmano ko Dil Sy
Eid Mubarak
Aapky Liye Khubsoorat Eid Cards
















Visit Our Websites

Wednesday, 21 June 2017

کس کی تقریر نے پاکستانی ٹیم میں نئی روح پھونک دی ، فخر زمان کا انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیمپیئن ٹرافی کے پہلے میچ میں پاکستان کی انڈیا سے شکست کے بعد سب کھلاڑی بہت مایوس تھے فخر زمان نے کہا کہ میچ کے بعد شعیب ملک کی تقریر نے سب کھلاڑیوں کو حوصلہ دیا۔ پاکستان کی شکست کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پاکستان سیمی فائنل تک بھی نہیں پہنچ پائے گا پاکستان نے ناقابل یقین کھیل پیش کیا اور ٹورنامنٹ کی مضبوط ٹیم انگلینڈ کو ہرانے کے بعد فائنل میں پہنچ گیا اور فائنل میچ بھی انڈیا کو ہرا کر اپنے نام کر لیا۔ 
پاکستانی ٹیم کے اس ناقابل
یقین کم بیککا راز سب ہی جاننا چاہتے ہیں، فخر زمان نے بتایا کہ ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد شعیب ملک کی تقریر نے سب کھلاڑیوں کو حوصلہ دیا۔ بھارت سے شکست کے بعد سب کھلاڑی بہت ہی دلبرداشتہ تھے لیکن اس رات شعیب ملک کی متاثر کن تقریر نے تمام کھلاڑیوں میں ایک نیا جوش و ولولہ پیدا کیا اور ٹیم میں ایک نئی روح پھونک دی۔ اس کے بعد تمام کھلاڑیوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اب تمام میچز ایک الگ ہی انداز میں کھیلیں گے اس کے بعد پاکستانی ٹیم کا کھیل سب کے سامنے ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں

Tuesday, 20 June 2017

Thousands gather outside Sarfraz's home

Pakistan had crushed India to win the ICC Champions Trophy.
KARACHI (Dunya News) – Champions Trophy winning captain Sarfraz Ahmed and Rumman Raees Tuesday reached Pakistan with the trophy, and were warmly welcomed by Sindh Governor Muhammad Zubair and Karachi Mayor Waseem Akhter at the Jinnah International Airport along with thousands of fans.
Pakistan had crushed India in the final of ICC Champions Trophy that was played at The Oval on Sunday by a humiliating defeat of 180 runs, and lifted the trophy for the first time in history.
The music bands greeted the players by playing different melodies, and the traditional gifts of Sindhi Topi and Ajrak were presented to the skipper.
Sarfraz Ahmed talked to the media and said Pakistan team made a wonderful comeback after losing the first match against India, and played some exceptional cricket. He said all the players deserve huge amount of praise.
Sindh Governor also expressed his views and declared the victory against India in the final of Champions Trophy a gift for Eid.
Sarfraz Ahmed was then escorted to his home in strict security where thousands of his fans and neighbors were waiting eagerly for him, and he took selfies of this memorable reception
Owing to the enthusiasm of his fans, Sarfraz once again held up the Champions Trophy standing in the balcony of his house in Bufferzone, and raised slogans of ‘Pakistan Zindabad’ in front of the cheering admirers.
یہ خبر بھی پڑھیں

Monday, 19 June 2017

پاکستان سے شکست کے بعد رشی کپور پھر ٹویٹر پر سرگرم،اب ایسی بات کہہ دی کہ ہر کسی کو حیران اور بھارتیوں کو پریشان کرڈالا

  اتوار‬‮ 18 جون‬‮ 2017
ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) چمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارتی ٹیم کی بدترین شکست کے بعد بھارتی اداکار رشی کپور نے شکست تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کومبارک بادپیش کی ہے ۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹرپررشی کپورنے اپنے ایک پیغام میں مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے بہت اچھاکھیلااورہمیں شکست دیدی اورہمیں تمام شعبوں میں آئوٹ کردیا،میں شکست تسلیم کرتاہوں اورمبارکبادپیش کرتاہوں ۔واضح رہے کہگزشتہ روزآئی سی سی کے فائنل سے قبل بھارتی اداکارہ رشی کپور نے اپنی ٹوئیٹ میں پی سی بی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ ’پی سی بی کرکٹ ٹیم بھیجنا پلیز، پہلے ہاکی یا کھو کھو ٹیم بھیجی تھیں، کیوں کہ 18جون (فادرز ڈے) پر باپ کھیل رہا ہے تمہارے ساتھ“۔لیکن ان کے فائنل کے بعد کے پیغام نے پاکستانیوں کے ساتھ بھارت کے شہریوں کوبھی حیرت میں ڈال دیاہے اوراس کورشی کپورکایوٹرن بھی کہاجارہاہے ۔

Sunday, 18 June 2017

بھارت کو دھول چٹا کر پاکستان کرکٹ کا چیمپئن بن گیا

لندن: بھارت کو دھول چٹا کر پاکستان نے پہلی بار آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ 
لندن کے کیننگٹن اوول میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی کے سب سے بڑے معرکے میں پاکستانی بلے بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت بھارت کو جیت کیلیے 339 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں بلو شرٹس کی آدھی ٹیم 54 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی تاہم ہاردک پانڈیا کی جارحانہ بلے بازی کی بدولت بھارت کی پوری ٹیم 158 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور یوں پاکستان نے آخری معرکہ 180 رنز سے اپنے نام کرلیا۔

ہدف کے تعاقب میں بھارت کی بیٹنگ

پاکستان کی جانب سے فخر زمان 114، اظہر علی 59 اور محمد حفیظ نے 57 رنز بنائے۔ 
اے ایف پی / فائل

لندن: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو جیت کیلیے 339 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں بلو شرٹس کی بیٹنگ جاری ہے۔ 
لندن کے کیننگٹن اوول میں کھیلے جا رہے چیمپئنز ٹرافی کے سب سے بڑے معرکے میں پاکستانی بلے بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت بھارت کو جیت کیلیے 339 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں بلو شرٹس کی بیٹنگ مشکلات کا شکار ہے۔
بھارت کی جانب سےروہت شرما اور شیکھر دھون نے اننگز کا آغاز کیا تاہم اننگز کی تیسری ہی گیند پر محمد عامر نے انہیں پویلین واپس بھیج کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی جس کے بعد ویرات کوہلی بیٹنگ کیلیے آئے۔
اظہر علی نے تیسرے اوور کی تیسری گیند پر کوہلی کا کیچ گرادیا لیکن محمد عامر نے اگلی ہی گیند پر ایک بار پھر شاندار ڈیلیوری کرکے ویرات کی اننگز کا خاتمہ کیا۔
تیسری وکٹ کیلیے یووراج سنگھ نے شیکھر دھون کا ساتھ دیا۔
اس سے قبل بھارت کے کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی جانب سے پچھلے 3 میچوں میں عمدہ آغاز فراہم کرنے والے فخر زمان اور اظہر علی نے اننگز کا پر اعتماد آغاز کیا اور فائنل میچ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ذمہ داری بلے بازی  کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ایک لمبے عرصے کے بعد مسلسل دوسری اوپننگ سنچری شراکت قائم کی۔
اس دوران دونوں اوپننگ بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں،پاکستان کو پہلا نقصان 128 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب اظہر علی بدقسمتی سے 59 رنز پر رن آؤٹ ہوگئے تاہم فخر زمان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کیلیے بابراعظم کے ساتھ ملکر 72 رنز کی شراکت قائم کی۔
فخر زمان نے اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد مزید جارحانہ انداز اپنایا اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلتے ہوئے اپنی پہلی سنچری مکمل کی جب کہ وہ 106 گیندوں پر 12 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 114 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
بابر اعظم اور شعیب ملک نے تیسری وکٹ کیلیے 47 رنز جوڑے لیکن شعیب ملک بھنیشورکمار کی گیند پر غلط شارٹ مارتے ہوئے کیچ دے بیٹھے، وہ صرف 12 رنز ہی بناسکے جس کے بعد محمد حفیظ نے بابر اعظم کا ساتھ دیا لیکن کچھ ہی لمحوں بات بابراعظم 46 رنز کی اننگز کھیل کر یووراج سنگھ کو کیچ دے بیٹھے۔
اختتامی اوورز میں محمد حفیظ اور عماد وسیم نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار چھکے رسید کیے اس دوران محمد حفیط نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 57 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ عماد وسیم 25 رنز پر ناقابل شکست رہے۔
بھارت کے دونوں ٹاپ اسپنرز روینڈرا جڈیجا اور روی چندرن ایشون آج مہنگے بولر ثابت ہوئے اور دونوں کے حصے میں کوئی وکٹ نہیں آئی جب کہ بھنیشور کمار، ہاردک پانڈیا اور کیدار جادیو ایک ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
میچ سے قبل ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ وکٹ بعد میں بیٹنگ کے لئے موزوں ہے جب کہ گزشتہ میچ کھیلنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہم بھی ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا ہی فیصلہ کرتے لیکن ٹاس کسی کے ہاتھ میں نہیں ہوتا۔
واضح رہے بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے راؤنڈ میچ میں پاکستان کو شکست دے دوچار کیا تھا۔

Champions Trophy 2017 - India vs Pakistan Live Match -Live Stream


Champions Trophy 2017 - India vs Pakistan Live Match -Live Stream