Saturday 26 November 2016

جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے نئے سربراہ مقرر

لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیا گیا ہے۔
اسلام آباد: لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو بھی جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت تھری اسٹار لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو فور اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے پاک فوج کے نئے سربراہ اور چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی پروفائلز جاری کردی ہیں جس کے مطابق جنرل زبیر حیات نے 24 اکتوبر 1980 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا ان کا تعلق فوج کی آرٹلری رجمنٹ یونٹ سے ہے، وہ فورڈ سل اوکلوہامہ امریکا کے فارغ التحصیل ہیں، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کیمبرلے یوکے سے ڈگری حاصل کی جب کہ اسلام آباد نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجویٹ ہیں۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ جنرل زبیر حیات کوکمانڈنٹ اسٹاف اور انسٹریکشنل پوسٹوں پر کام کا وسیع تجربہ ہے، وہ بطور بریگیڈیئر انفینٹری ڈویژن کی قیادت کرچکے ہیں اور ڈی جی اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے فرائض انجام دے چکے جب کہ جنرل زبیر نے کورکمانڈر بہاولپور کی ذمہ داریاں بھی انجام دی ہیں۔
آئی ایس پی آر نے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پروفائل جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جنرل باجوہ نے بھی 24 اکتوبر 1980 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا ان کا تعلق پاک فوج کی یونٹ 16 بلوچ رجمنٹ سے ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹری کیلیفورنیا امریکا کے فارغ التحصیل ہیں وہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجوٹ ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر باجوہ انفینٹری اسکول میں انسٹرکٹر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔
جنرل قمرجاوید باجوہ چیف آف دی آرمی اسٹاف کے پرنسپل اسٹاف آفیسر اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن وہ عہدہ ہے جس پر آرمی چیف مقرر ہونے سے قبل جنرل راحیل شریف بھی فائز تھے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ اقوامِ متحدہ کے تحت کونگو میں پاک فوج کے امن مشن کی قیادت بھی سنبھال چکے ہیں جب کہ انفینٹری اسکول، کوئٹہ میں کمانڈانٹ؛ اور پاک فوج کی سب سے بڑی 10 کور کے کورپس کمانڈر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ تحریک انصاف کے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران کور کمانڈر راولپنڈی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق پاک فوج کی جس انفینٹری بلوچ رجمنٹ سے ہے  وہ اس رجمنٹ سے آرمی چیف بننے والے چوتھے افسر ہیں، ان سے پہلے پاک فوج کے سربراہان بننے والے جنرل یحییٰ خان، جنرل مرزا اسلم بیگ اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کا تعلق بھی اسی رجمنٹ سے تھا۔
پاک فوج کے نئے سربراہ 29 نومبر کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے جس کی تقریب جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے ہاکی گراؤنڈ میں ہوگی جہاں سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اپنے نئے جانشین کو پاک فوج کی کمان علامتی چھڑی پیش کریں گے۔
واضح رہےکہ وزارت دفاع کی جانب سے وزیراعظم کو نئے آرمی چیف کے لیے 5 سینئر موسٹ لیفٹیننٹ جنرلز کی سمری بھیجی گئی تھی جن میں پہلے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات سب سے سینئر تھے جب کہ دیگر سینئر افسران میں لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور لیفٹیننٹ جنرل اکرام الحق کا نام تھا۔
Visit Our Websites

No comments:

Post a Comment